Phone: (021) 34815467   |   Email: info@almisbah.org.pk

فتاویٰ


پروفیشنل خواتین کا خواتین سےمتعلق یوٹیوب ویڈیوز بنانا


سوال

سوشل میڈیا کے پلیٹ فارمز مثلاً یوٹیوب فیس بک وغیرہ پر آج کل ایسی مخصوص سیٹنگزدستیاب ہیں جن کے ذریعے کوئی خاتون اگر ویڈیو اپلوڈ کرے تو ان ویڈیوز تک صرف خواتین پروفائل رکھنے والی خواتین ہی رسائی حاصل کر سکتی ہیں، اور مردوں کی رسائی ممنوع ہو جاتی ہے۔
مندرجہ بالا وضاحت کی روشنی میں درج ذیل سوالات میں شرعی رہنمائی مطلوب ہے:
1. کیا پروفیشنل خواتین کے لیے یہ جائز ہے کہ وہ بغیر نقاب کے صرف خواتین کی رہنمائی کے لیے ، خواتین سے متعلق طبی یا معلوماتی موضوعات پر آگاہی دینے والی ویڈیوز بنا کر اپلوڈ کریں؟
2. اگر کوئی ماہر خاتون خواتین سے متعلقہ دینی مسائل میں رہنمائی کے لیے اسی انداز میں ویڈیوز تیار کر کے اپلوڈکرے، تو کیا یہ عمل شرعاً درست ہو گا؟
براہ کرم، ان دونوں سوالات پر تفصیلی شرعی راہنمائی فرما کر عند اللہ ماجور ہوں۔

جواب

(1،2)۔۔۔ واضح رہے کہ خواتین پروفائلز کے پیچھے ہمیشہ خواتین کا ہونا ضروری نہیں ہے۔ مزید یہ کہ آج کل مردوں کے لیے خواتین کی ویڈیوز تک رسائی کے بے شمار ذرائع موجود ہیں۔ لہذا خواتین کے لیے بے پردہ ویڈیوز بناکر سوشل میڈیا پر اپلوڈ کر ناشر عا جائز نہیں ہے۔

قوله تعالى:
يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ قُلْ لِأَزْوَاجِكَ وَبَنَاتِكَ وَنِسَاءِ الْمُؤْمِنِينَ يُدْنِينَ عَلَيْهِنَّ مِنْ جَلَابِيبِهِنَّ ذَلِكَ أَدْنَى أَنْ يُعْرَفْنَ فَلَا يُؤْذَيْنَ وَكَانَ اللَّهُ غَفُورًا رَحِيما]الأحزاب: ۵۹[

أحكام القرآن للجصاص ط العلمية )486/ 3(
قال أبو بكر: في هذه الآية دلالة على أن المرأة الشابة مأمورة بستر وجههاعن الأجنبيين وإظهار الستر والعفاف عند الخروج لئلا يطمع أهل الريب فيهن.

حاشية ابن عابدين رد المحتار ط الحلبي )406/1(
( وتمنع) المرأة الشابة (من كشف الوجه بين رجال) لا لأنه عورة بل (الخوف الفتنة). [رد المحتار[ (قوله بل لخوف (الفتنة أي الفجور بما قاموس أو الشهوة.والمعنى تمنع من الكشف الخوف أن يرى الرجال وجهها فتقع الفتنة لأنه مع الكشف قد يقع النظر إليها بشهوة….... والله سبحانه و تعالی اعلم


دارالافتاء : جامعہ دارالعلوم کراچی فتویٰ نمبر : 2702/37 المصباح : NF:013