Phone: (021) 34815467   |   Email: info@almisbah.org.pk

فتاویٰ


یوٹیوب چینل بناکر ارننگ کرنا


سوال

ہم ایک سافٹ ویئر ہاؤس چلاتے ہیں جس میں مختلف نوعیت ، مثلا ڈیجیٹل مارکیٹنگ(Digital Marketing) ویب سائٹ ڈیولپمنٹ (Website Development) ویڈیو گرافی اینڈ ایڈیٹنگ (Videography and Editing) پینا فلیکس میکنگ (Pana flex Making) جیسے کام انجام دیے جاتے ہیں۔
در ج ذیل مسائل میں شرعی رہنمائی مطلوب ہے:
• یوٹیوب چینل بنا کر آمدن حاصل کرنا:
سافٹ ویئر یا AI ایجو کیشن سے متعلق یوٹیوب چینل بنا کر ار ننگ کرنے کا شرعی حکم کیا ہے، بشر طیکہ یوٹیوب سیٹنگزمیں غیر شرعی اشتہارات کو فلٹر کر دیا جائے اور اگر کوئی غیر شرعی اشتہار چل بھی جائے تو یو ٹیوب سے معلوم ہو جاتا ہے کہ ہماری ویڈیوز پر کون کون سے اشتہار چلے ہیں اور ان سے کتنی آمدن ہوئی ہے اور اس کے بقدر آمدن صدقہ کر دی جائے تو اس طرح چینل سے ارننگ کرنا جائز ہے ؟

جواب

جن موضوعات پر خواتین لیکچرز دیتی ہیں عام طور پر اس کی ضرورت مرد حضرات کے لیکچرزسے پوری ہو جاتی ہے ، اس لیے صورت مذکورہ میں اگر مرد حضرات کے لیکچرز سے ضرورت پوری ہوتی ہے توعورتوں کے لیکچر زسننے یا ان کی طرف لوگوں کو متوجہ کرنے سے اجتناب کرناضروری ہے، البتہ اگر مرد حضرات کےلیکچرز سے ضرورت پوری نہ ہوتی ہو تو خواتین کے آڈیو لیکچرزسنے جاسکتے ہیں اور اگر آڈیو لیکچرزنہ ہوں تو ایسی صورت میں خواتین کی تصویر کو (بلر) دھندلا کر کے ان کے لیکچر زسننے اور ان کی طرف متوجہ کرنے کی گنجائش ہے، البتہ ایسی بے پردہ خواتین جن کے لیکچر ز سننے میں فتنہ کا خوف ہو ان کے لیکچرز سننے اور ان کا مشورہ دینے سے اجتناب کرناضروری ہے۔


دارالافتاء : جامعہ دارالعلوم کراچی فتویٰ نمبر : 2705/28 المصباح : NF:011